Slide 1

Wednesday, January 24, 2018

سیاحان عالمِ معرفت ،قطب التکوین۔۔ قطب اور غوث کون؟؟ سنئے غوث اعظم مرشد کامل الحاج فقیر محمد ابراہیمؒ سے


سیاحانَ عالم معرفت ۔۔رات کے ایک بجے سیاح گروہ (فرشتے) آسمان سے نازل ہوتے ہیں،وہ دو انوار اور دو اسماء ساتھ لے آتے ہیں۔وہ دو انوار ہیں ٭٭قد جائکم من اللہ نور و کتاب مبین ٭٭بتحقیق میں نےاتاری ایک نوراورکتاب مبین۔ایک نورنورِمحمدؐ سے ہے۔اورایک نورِ قرآن سےہے۔دو اسماء لے آتے ہیں ایک کا تعلق واجب الوجود سے ہے،دوسرے کا تعلق نورِ محمدؐ سے ہے ۔اس کی نشانی کے طور پر وہ ایک بادِ نسیم لے آتےہیں.٭٭والمرسلت عرفا٭٭قسم ہے اس نرم نرم چلتی ہوئی ہواؤں کی ۔اس ہوا کے ساتھ جو بیدار ہوئے اس کا شمار زندوں میں ہے ،اور جوسوئے پڑارہے تواسکا شمار مردوں میں ۔ان دواسماء اور ان دوانوار کا اُن سیاح فرشتوں سے حاصل کرنے والے کو کہتے ہیں سیاحانِ عالمِ معرفت۔س کے بعد ولایت کے تین درجے آتے ہیں۔قطب التکوین۔۔ قطب اور غوث ۔۔۔جب ولایت میں عشق کی انتہائی منازل تک پہنچتا ہے تو ایک کیفیت ایسی ہوتی ہے کہ اس کا عشق ٹھنڈا ہوتا ہی نہیں لگاتا محویت کے عالم میں رہتا ہے اسے قطب التکوین یا قطب ابدال کہاجاتاہے ۔ہمارے عام اصطلاح میں سے مجذوب کہتے ہیں اس کا ڈیوٹی بلاؤں پت ہوتا ہےاس کے بعد قطب السلوک ہے۔قطب السلوک وہ ہے جو عشق کی انتہائی کیفیت میں مدہوش نہیں ہوتے بلکہ یا منتھا کل شکویٰ کے مصداق خدا سے شکوہ شکایت کرنے لگتا ہے ۔قطب السلوک کی ذمہ داری تبلیغ اسلام ہے ۔پھر ہے غوث وہ ذکرخدا میں مستغرق نہیں ہوکر مدہوشی کے بجائے حالت مراقبہ میں چلا جاتا ہے سر نیچے کرکے دنیاوی خیالات میں نہیں بلکہ شانِ خدواندی کو جی بھر کر دیکھنے کا نام ہے مراقبہ ۔۔اس حال کے حامل ولی کو کہتے ہیں۔غوث۔ غوث حق اور باطل میں امتیاز کرانے کی اٹل ڈیوٹی پر مامور ہوتاہے۔غوث تین ہوتے ہیں غوث ۔۔غوث اعظم ۔۔غوث المتاخرین۔۔غوث المتاخرین واحد وہی شان کے علاوہ اور کوئی نہیں

Subscribe to get more videos :