Slide 1

Wednesday, April 18, 2018

عالم انسانیت میں تذکیہ کی اہمیت سنئے اکیسیویں صدی کے عظیم روحانی پیشوا مرشدکامل حضرت الحاج فقیر محمد ابراہیمؒ سے

فقہ میں  مکاشفات( کشف کی جمع   ) یعنی کشف القلوب  ( دلوں کے حال سے واقف ہونا)کا ذکر ہے ۔
 اس بارے میں فرمان الہٰی ہے  ٭فالھمھا فجورھا وتقوٰھا٭( پھراس کی  بدی اور اسکی نیکی اُس پر الہا م کردی )۔
 یہ چیز سو ئے پڑے رہنے سے ملنے والی نہیں ہے۔
 بیدا ر رہنے کی تکلیف سے بچنے کی خاطر کچھ لوگ تزکیہ پر اعتراضات اٹھاتے ہیں۔
حالانکہ ہندو  سکھ اور یہودو نصاریٰ بھی(اپنے اپنے مطابق) تزکیہ کے قائل ہے۔کوئی بھی  (تزکیہ کے خلاف نہیں ہے)۔سوائے دہریہ فرقےکے
 سوائے دہریہ فرقے کے پوری عالم انسانیت میں تزکیہ کے کوئی بھی خلاف نہیں لہٰذہ آپ (تزکیہ کے خلاف ہوکر ) دہریہ فرقے کے پیرو کار مت بنیں۔
 ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبر وں میں سے   خاتم الانبیاءؐتک ۔خاتم الانبیاءؐ  سے غوث المتاخرین ؒ تک 
 سب نے تذکیہ کے بارے میں درست رہنمائی فرمایا ہے ۔خدا کی قسم منع کبھی نہیں فرمایا ۔
سرورکائنا ت ؐ کے دور میں بھدش بھی تذکیہ کو مانتے تھے ۔  مکہ کے سارے بھدش  (بت پرست)جب مسلمان ہوگئے۔
 توحضرت عمرنےکہا یارسولؐ  میں نے (قبول اسلام  سے قبل ) لات و منات کے  آگے  دس دن  اعتکاف  کی ا نذر مانی ہوئی ہے۔اب میں کیا کروں؟؟
اب  سرورکائناتؐ کو دیکھیں  کہ  کیا فرماتے ہیں؟  تاریخ کو پڑھیں اگر  آپ کے پاس علم ہوتاہے تواس کا اعتراف کرتا    ۔  
 لات و منات کے سامنے نذر اعتکاف کرنے  کے سوال کےجواب میں رسولؐ فرماتے ہیں۔ آپ  سے یہ نذرچھوٹے گا تو ہرگز نہیں۔
ریاضت کی مشقت کو اس قدر محبوب رکھتے تھے  فرما یا  آپ سے یہ نذر چھوٹے گا   نہیں ۔
مگر پہلے آپ  نے لات ومنات کے سامنے اعتکاف میں بیٹھنا تھا مگر اب اللہ کے حضور میں بیٹھ کر نذر پورا کرنا ہوگا لیکن چھوٹے ہرگز نہیں۔
ارے سرورکائناتؐ کی کیفیت اور ان کے فرمان  پرغور کریں
 خدا کی قسم کسی انسان سے ضد کی خاطر اللہ اور رسول  کے حکم سے منہ مت موڑیں۔ان کے خلاف مت ہوجائیں۔

Subscribe to get more videos :