Slide 1

Tuesday, February 13, 2018

نوربین ، نوردان ، نوربخش نور ، اقسام اور انکی خاصیت سنئے مرشد کامل فقیر محمدابراہیمؒ سے



اس کے بعد فقہ کی رو سے اسکی (ولایت ) کی شرائط کیا ہیں؟
 فقہ میں اطوار سبعہ قلبیہ  ، انوارِ متنوعہ الغیبیہ۔سات انوار کا نازل ہونا، سات حجابات کا ہٹنا۔
 پھر نوربین (نور کا نظرآنا) بن جاتاہے۔پھر نوردان(نورکو محسوس کرنا)بن جاتاہے۔
اور پھرجب یہ انوار اس کی ذات میں منتقل ہوجائے تواسےنوربخش (نور کو دوسروں میں منتقل کرنا)کہا جاتاہے۔
نوربخش (شاہ سید محمد نوربخشؑ ) کوکیا ان کے والد نے رکھا تھا یا کسی اور نے اپنی طرف سے رکھا ہے؟؟
 کسی ماں نے اپنے بیٹے کا نام رکھا یا کسی باپ نے؟؟یا پھر  کسی مرشدنےنام  دیا؟
 آمدہ از غیبِ نامش نوربخشؒ۔۔۔بودچوں خورشید ذاتش نوربخشؒ
 ان الشمس یطلع من قرن شیطان۔۔یہ دین کا آفتاب عالم ہے۔
جب دین کے آفتاب عالم کے معیار پر   پہنچتا ہے تو کیا ہوتاہے؟؟
 نجم الدین کبریٰ ؒ کے شاگرد احمدؒ اور احمدؒ کے شاگرد شمس تبریزؒ کی (مثال کو دیکھ لیں)۔
 شمس تبریزؒ دین کا آفتاب عالم کیا کرتا ہے؟ یہ شمسؒ (شمس تبریز)اُس سورج کو کہتا ہے۔آج ضرورت ہےاب اُتر جاؤ۔
 مجال ہے وہ سورج نہ اُترے۔یوں سورج اُس (شمس تبریز ؒ) کے حکم پر اُتر جاتاہے۔
 یہ طاقت کہاں سے لاتے ہیں؟شرائط کے مطابق اسی اعتکاف سے لاتے ہیں۔اس منظرسے لاتے ہیں۔
 اطوارِ سبع قلبیہ ، انوارِ متنوعہ غیبیہ
شروع شروع میں سفید نور کا ظاہر ہونا جو غفاریت کی خصوصیت کا حامل ہے۔
 سرور کائناتؐ کی ارشاد کے مطابق وہ   خود بخشش کا حامل ہو اور دوسروں کو بخشش کرنے کی صلا حیت  کا پیداہونا۔
 پھر دوسرے نمبر پر سبز نور کا ظہور ہونا جس میں قدوسیت کی خصوصیت ہیں۔
یعنی خود پاک ہو نااور دوسروں  کوپاک  کرنے کی صلاحیت  کا پیدا ہونا۔
 پھر سُرخ نور کا نزول ہوتا ہے۔جس میں قہاریت کی خصوصیت ہے۔
خودی میں قوتِ یزدانی پیدا ہونااور دوسروں میں پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہونا۔
 اس کے بعد نیلے رنگ کا نور آتا ہے۔ پھر وہ نیلے رنگ کا نورجبروت سے  اسکاتعلق وابستہ کردیتاہے۔
ابتدائی عالم ملکوت کے بعد اب اسکا تعلق جبروت سے ہوچکا ہے۔
 حضور اکرمؐ کے فرمان کو اقبال نے اپنے شعر میں یوں بیان کیاہے۔
 غفاری و قہاری وقدوسی و جبروت۔۔یہ چار عناصر سے بنتے ہیں مسلمان۔
 اب وہ ایک مکمل مسلمان ہوگیا۔اس کے بعد نور کی مزید تفصیل میں نہیں جائیں گے۔

Subscribe to get more videos :