Slide 1

Tuesday, February 13, 2018

پیرِطریقت کی شرائط سنئیے مرشد کامل غوث اعظم فقیر محمدابراہیمؒ سے


پھر اُسکے بعد مکاشفات کشف کی جمع ہے ۔شروع شروع میں کشف القلوب (دلوں کاحال معلوم ہونا)۔
اس اعتکاف کے چلانے والے کیلئے ضروری ہے کہ وہ کشف  القلوب یعنی دلوں کے کیفیات کا جاننے والا ہو۔
ذکرِ قلبی کی توفیق نصیب ہوتصفیہ قلب کرنے کا اہل ہو۔ابھی تزکیہ نفس باقی ہے پہلے تصفیہ قلب کرے۔
 اور دوسرے نمبر پر تصفیہ قلب (دلوں کی پاکیزگی کیساتھ )اورذکرِ قلبی کی توفیق پیداکرنا۔
یعنی کشف القلوب دلوں کاحال نظر آنا اور اس کے مطابق ہدایت جاری کرنا یامنع کرنا۔
کبھی نوافل کی تلقین کرنااورکبھی ذکر کی  یعنی حال کے مطابق انہیں مختلف عبادات میں مشغول رکھنااس کو کہتے ہیں پیرِ طریقت
 پیر طریقت کو استاد بناکےان کو( مختلف علاقوں میں) مامور کرنے کا اہل ہواس کو کہتےہیں پیرانِ طریقت،پیرانِ پیر
جب تک طریقت کی یہ ابتدائی منزل طے نہ ہو ، وہ عالمانِ شریعت تو ہوسکتا ہے لیکن پیران طریقت نہیں 
  اگر کوئی دعویٰ کرے تو غلط ہے۔وہ عالمانِ شریعت ہے۔عالمانِ شریعت
 پھر پیران ِ طریقت، پھر مرشدان حقیقت پھر اُسکے بعد سیاحانِ عالمِ معرفت
 لہٰذہ  اُس کیلئے مکاشفات یعنی کشف القلوب کی صلاحیت کا حامل ہو۔ اسی کو کہتے ہیں پیر طریقت
 لہٰذہ پیر کہنے سے آپ سر پکڑ کرنہ بیٹھ جائیں۔ 
  

Subscribe to get more videos :